کیا قربانی کی دعا پڑھنا ضروری ہے؟

قربانی کے عمل اور خدا کی مرضی کے سامنے سر تسلیم خم کرنے کے زبردست جذبے کے درمیان علامتی تعلق کا کام کرتی ہے۔ یہ قربانی کے جوہر کی عکاسی کرتا ہے، جس کی جڑیں حضرت ابراہیم کی کہانی اور اپنے بیٹے کو قربان کرنے کے لیے خدا کے حکم کی تعمیل کے لیے ان کی رضامندی سے ملتی ہیں۔ جس طرح یہ عمل اٹل ایمان اور اطاعت کو ظاہر کرتا ہے، اسی طرح قربانی کی نماز کی تلاوت خدا کے لیے کسی کی عقیدت کا اقرار اور اس کے نام پر قربانی دینے کے لیے ان کی رضامندی کا اثبات ہے۔

کیا قربانی کی دعا پڑھنا ضروری ہے؟

قربانی درست ہونے کے لئے نیت اور ذبح کے وقت ”بسم اللہ اللہ اکبر“ پڑھ لینا کافی ہے، بقیہ مشہور دعائیں مستحب ہیں، اس لئے اگر کسی شخص نے ذبح کے بعد ”اللہم تقبّلہ منی “ پڑھنے سے پہلے ہاں ، ھوں کرلیا یا بات چیت کرلی پھر دعا پڑھی تو اس سے قربانی پر کوئی اثر نہیں پڑے گے قربانی درست ہوگئی؛ البتہ دعاوٴں کے درمیان بات چیت کرنا مناسب نہیں۔ وفیہا تشترط التسمیة من الذّابح حال الذّبح ۔

Leave a Comment