دعا اس بات کو تسلیم کرتی ہے کہ اللہ جو نہایت مہربان اور رحم کرنے والا ہے، رزق اور وسائل کا حتمی فراہم کنندہ ہے۔ یہ تسلیم کرتا ہے کہ کوئی بھی مالی قدم اٹھانے سے پہلے الہی رہنمائی اور برکت حاصل کرنا عاجزی اور اللہ تعالیٰ کی حکمت پر بھروسہ کی علامت ہے۔ درخواست گزار عاجزی کے ساتھ اپنی درخواست پیش کرتا ہے، یہ سمجھتے ہوئے کہ اللہ غیب جانتا ہے اور ان کے لیے کیا بہتر ہے۔
قرض وصولی کی دعا صرف مالی امداد ہی نہیں بلکہ مالی معاملات کے بارے میں صحیح فیصلے کرنے کے لیے حکمت اور فہم بھی چاہتی ہے۔ یہ قرض کی وجہ سے پیدا ہونے والے نقصانات اور مشکلات سے اللہ کی پناہ مانگتے ہوئے اپنے مالی معاملات کو سنبھالنے میں ذمہ داری اور مستعدی کی اہمیت پر زور دیتا ہے۔
قرض وصولی کی دعا
استغفار کی بھی کثرت کیجیے؛ اس لیے کہ بنصِ قرآنی استغفار کی برکت سے اللہ رب العزت مال بڑھا دیتا ہے، اور چلتے پھرتے ’’یَا بَاسطُ‘‘ پڑھتے رہیے
کثرت سے دعا کا وِرد رکھیے
“حَسْبُنَا الله وَ نِعْمَ الْوَكِيْل نِعْمَ الْمَوْلَي و نِعْمَ النَّصِيْر”.
قرضہ ادا کرنے کا وظیفہ
دو رکعت صلوٰۃ الحاجت پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے دعا کریں، اور چلتے پھرتے استغفار کے ساتھ” حسبنا اللہ ونعم الوکیل” کا ورد کریں، اسکے ساتھ حسب استطاعت صدقہ دیں، ان شاءاللہ تعالیٰ رقم کی وصولیابی کی صورت نکل آئے گی
Conclusion
قرض وصولی کی دعا اللہ تعالیٰ سے دلی التجا ہے، مالی ضرورت کے وقت اس کی رہنمائی، مدد اور برکت کی طلب ہے۔ یہ اللہ کو حتمی رازق اور غیب کا جاننے والا تسلیم کرتا ہے، اس کی حکمت اور رحمت کو تسلیم کرتا ہے۔ درخواست کرنے والا عاجزی کے ساتھ اس پر بھروسہ کرتا ہے، قرض کے حصول میں اس سے مدد مانگتا ہے جو فائدہ مند اور ان کے بہترین مفادات کے مطابق ہو۔