جانور ذبح کرنے کا شرعی طریقہ

جانور ذبح کرنے کا شرعی طریقہ کار ایک جامع عمل ہے جس میں روحانی نیت، جانوروں کے ساتھ اخلاقی سلوک اور سماجی ذمہ داری شامل ہے۔ یہ سالانہ رسم مسلمانوں کے لیے ایمان، عاجزی، اور سخاوت کے واضح اظہار کے طور پر کام کرتی ہے۔ مقررہ اقدامات اور اصولوں پر عمل کرتے ہوئے، مومنین اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ ان کی قربانی اس انداز میں انجام دی جائے جو ان کے ایمان کے جوہر کی عکاسی کرے اور عالمی اسلامی برادری میں اتحاد اور ہمدردی کے جذبات کو پروان چڑھائے۔

جانور ذبح کرنے کا شرعی طریقہ

ذبح کا صحیح طریقہ یہ ہے کہ جانور کو قبلہ رو لٹانے کے بعد ’’بسم اللہ، و اللہ اکبر‘‘  کہتے ہوئے تیز دھار چھرے سے جانور کے حلق اور لبہ کے درمیان ذبح کیا جائے، اور گردن کو پورا کاٹ کر الگ نہ کیا جائے، نہ ہی حرام مغز تک کاٹا جائے، بلکہ ’’حلقوم‘‘  اور ’’مری‘‘  یعنی سانس کی نالی اور اس کے اطراف  کی خون کی رگیں جنہیں ’’اَوداج‘‘  کہا جاتا ہے کاٹ دی جائیں، اس طرح جانور کو شدید تکلیف بھی نہیں ہوتی اور سارا نجس خون بھی نکل جاتا ہے، اس طریقہ کے علاوہ باقی تمام طریقوں میں نہ ہی پورا خون نکلتا ہے اور جانور کو بلا ضرورت شدید تکلیف بھی ہوتی ہے۔

جانور کو قبلہ رخ لٹاتے ہوئے جانور کی بائیں کروٹ پر لٹانا پسندیدہ ہے، (یعنی ہمارے ملک میں جانور کی سر والی طرف جنوب میں اور دم والی جانب شمال میں ہو)، تاکہ دائیں ہاتھ سے چھری چلانے میں سہولت رہے۔ 

Leave a Comment